حضرت علی ع سے صحابہ، تابعین اور علماء کا بغض
صحابه، تابعین و علماء کا امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سے بغض
شمس الدین ذهبی کا اعتراف❗
شمس الدین ذهبی - اہل سنت کے معروف و مشہور عالم- لکھتے ہیں کہ:✒️
📋وَخَلَفَ مُعَاوِیَةَ خَلْقٌ کَثِیْرٌ یُحِبُّوْنَهُ وَیَتَغَالُوْنَ فِیْهِ، وَیُفَضِّلُوْنَهُ، إِمَّا قَدْ مَلَکَهُم بِالکَرَمِ وَالحِلْمِ وَالعَطَاءِ، وَإِمَّا قَدْ وُلِدُوا فِی الشَّامِ عَلَى حُبِّهِ، وَتَرَبَّى أَوْلاَدُهُمْ عَلَى ذَلِکَ.
*وَفِیْهِمْ جَمَاعَةٌ یَسِیْرَةٌ مِنَ الصَّحَابَةِ، وَعَدَدٌ کَثِیْرٌ مِنَ التَّابِعِیْنَ وَالفُضَلاَءِ، وَحَارَبُوا مَعَهُ أَهْلَ العِرَاقِ، وَنَشَؤُوا عَلَى النَّصْبِ* - نَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الهَوَى -.
ترجمہ👇🏿👇🏿
🛑معاویه نے بہت سارے ایسے افراد رکھے جو اس سے محبت کرتے تھے، اس کے بارے میں غلو کرتے تھے اور اسے افضل سمجھتے تھے، ایسے لوگ تھے جن کے اوپر معاویہ نے بیت المال کے خزانے کھول رکھے تھے یا وہ شام میں اسی کی محبت پر پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے اسی پر اپنی اولاد کی تربیت کی تھی۔ *ان لوگوں میں سے صحابہ کی ایک قلیل جماعت اور تابعین و علماء کے کثیر تعداد تھی جو معاویہ کی ہمراہی میں اہل عراق سے لڑے اور ناصبیت پر ہی ان کی زندگی گزرتی تھی (ناصبیت یعنی اہل بیت علیہم السلام سے بغض رکھنا)۔*
آخر میں علامہ ذھبی لکھتے ہیں کہ: ہم نفس کے خواہشات سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔
سیر اعلام النبلاء ج 3 ص 128
📓اب کیا کہیں گے وہ جو کہتے ہیں کہ صحابہ کے درمیان بڑی محبت تھی؟
📓کیا ناصبیت کے بانیوں میں ماموں کا نام نہیں آئے گا؟
🌹سید ابو عماد حیدری🌹