اگر حضرت زہراء کے دفاع میں امام علی علیہ السلام تلوار اٹھاتے تو کیا ہوتا؟
ویڈیو دیکھنے کے لئے اس لینک پر کلیک کریں:
https://www.youtube.com/watch?v=XuncdwNvcLw
السلام علیکم میرے اہل سنت بھائیوں!
اگر امیرالمومنین تلوار اٹھاتے اور حملہ کرنے والوں کا مقابلہ کرتے تو کیا آج آپ حملہ کرنے والوں سے برآت کرتے؟
کیا آج آپ کہتے کہ ہم ان لوگوں کو نہیں مانتے جنہوں نے امیرالمومنین کے گھر پر حملہ کیا ہے کیوں کہ علی نے وہاں پہ تلوار اٹھائی ہے ان کا مقابلہ کیا ہے انہوں نے غلط کیا ہے کہ گھر پر حملہ کیا ہے ؟
اگر آپ کا جواب یہ ہو کہ ہاں ہم برائت کرتے، ہم ان کو نہ مانتے اور نہ ہی ان کو جنتی جنتی کہتے، تو آپ سب سے زیادہ جھوٹ بول رہے ہیں سب سے بڑا جھوٹ ہی یہی ہے.
کیونکہ جن کے خلاف علی علیہ السلام نے تلوار اٹھائی ہے آپ تو آج ان کے لیے جنتی جنتی کے نعرے لگا رہے ہیں۔آپ ان کے نام پر مدرسے کھول رہے ہیں. آپ ان کے نام پر مساجد کے نام رکھ رہے ہیں. تو آپ کا جو مطالبہ ہے کہ امیرالمومنین نے کیوں تلوار نہیں اٹھائی ہے یہ سوال وارد ہی نہیں ہوتا۔ کیوں جب حضرت علیؑ کی تلوار ہی آپ کے لئے معیار ہے تو جو امیرالمومنین کے مقابلے میں ہیں وہ سب غلط ہیں وہ باطل پر ہے۔ تو پھر تو جن کے خلاف امیرالمومنین نے جمل ، صفین یا نہروان میں جو تلواریں اٹھائی تھی ان سے آپ آج برائت کیوں نہیں کرتے؟ آپ کیوں آج ان کے قصیدے سناتے ہیں ؟کیوں آپ ان کے لیے تاریخی کلمات اور تعریفیں جملے کہتے ہیں ؟
اگر آپ کہیں کہ امیرالمومنین کا تلوار اٹھانا یہ دلیل ہےکہ فریق مخالف درست نہیں ہیں. ان کو نہ مانا جائے۔ تو پھر آپ صفین اور جمل کے لوگوں سے بھی ہاتھ اٹھائیں.
جنہوں نے امیرالمومنین کے مقابلہ کیا ہے امیر المومنین کی مخالفت میں آکر ان کے لیے مشکلات کھڑی کی ہیں۔ ان سب سے آپ ہاتھ اٹھائیں. ان کے لیے آج کے بعد کوئی قصیدہ نہ سنائیں۔ ان کے لیے کبھی بھی کوئی رضایت والے الفاظ اپنی زبان سے ادا نہ کریں۔ کیونکہ آپ کے ہاں پھر ملاک ہی یہی ہے.
اور اگر آپ آپ کے پاس یہ ملاک ہے ہی نہیں۔ اور آپ کے ہاں تلوار اٹھانے کے باوجود بھی سامنے والا شخص "اجتہد فاخطا "اجتہاد کیا ہے اور اجتہاد میں ان کو غلطی ہوئی ہے اور اللہ سے اجر بھی ان کو ملا ہے تو آج پھر آپ حضرت زہرہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کا واقعہ مان کر بھی یہی کہتے کہ کچھ لوگوں نے حضرت زہرہ کو شہید کیا ہے اور اجتہاد کیا اجتہاد کے نتیجے میں غلطی کی ہے اور اللہ سے ان کو اجر بھی ملا ہے جیسا کہ آپ حضرت عمار ابن یاسر کے قاتل کے لیے بھی یہی کہتے ہیں ابن حزم اندلسی نے صاف لکھا ہے کہ ابو الغادیہ نے اجتہاد کیا ہے عمار ابن یاسر کو قتل کر کے اور اس اجتہاد کے بدلے میں اسے اجر بھی ملا ہے۔
آپ کے ہاں یہ بات کوئی اہمیت ہی نہیں رکھتی کہ کون ظلم کر رہا ہے، کون مظلوم ہے، کون ظالم، کون مظلوم ہے۔ کون حق پر ہے اورکون باطل پر ہے ۔کیونکہ آپ دونوں کو حق پر سمجھ رہے ہیں اس ملاک اور معیار کا نتیجہ یہی ہے کہ اگر آپ کے لئے حضرت زہراء کی شہادت بھی ثابت ہوجائے تو حضرت زہرا کے مسئلے میں بھی آپ یہی کہتے کہ حملہ کرنے والوں نے اجتہاد کیا اور ایک اجر بھی ملا ہے۔
تو سب سے پہلے آپ اپنے مبانی اوراپنے ملاکات درست رکھیں۔ جو معیارات اور موازین ہیں وہ درست انتخاب کریں پھر آپ سوال کریں لیکن سوال کرنے سے پہلے آپ کو جمل اور صفین کے لوگوں سے جو امیرالمومنین کے مخالفت میں آئے تھے ہاتھ اٹھانا پڑے گا۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ