حدیث مباھلہ متواتر ہے۔
حدیث مباھلہ متواتر ہے۔
✍ اہل سنت عالم امام حاکم نیشابوری لکھتے ہیں کہ:
وَقَدْ تَوَاتَرَتِ الأَخْبَارُ فِی التَّفَاسِیرِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، وَغَیْرِهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ یَوْمَ الْمُبَاهَلَةِ بِیَدِ عَلِیٍّ , وَحَسَنٍ , وَحُسَیْنٍ وَجَعَلُوا فَاطِمَةَ وَرَاءَهُمْ ، ثُمَّ قَالَ : " هَؤُلاءِ أَبْنَاؤُنَا وَأَنْفُسُنَا وَنِسَاؤُنَا ، فَهَلُمُّوا أَنْفُسَکُمْ وَأَبْنَاءَکُمْ وَنِسَاءَکُمْ ، ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَةَ اللَّهِ عَلَى الْکَاذِبِینَ
🔸متواتر روایت ہیں تفاسیر میں حضرت عبداللہ ابن عباس اور باقیوں سے کہ رسول اللہ نے مباہلے کے دن علی ، حسن ، حسین کے ہاتھ پکڑا اور حضرت فاطمہ کو اپنے پیچھے روانہ کیا اور کہا یہ ہماری اولاد اور انفس اور نسائ ہیں ، تم بھی اپنے نفس ، اولاد اور ناموس لے آو، پھر ہم مباہلہ کریں گے اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت بھیجیں گے۔
📔📗 کتاب: معرفة علوم الحدیث - ذکر النوع السّابع عشر... - ص 50 ذیل حدیث 74