شراب پینے والے صحابہ
شراب پینے والے صحابہ:
قدامہ بن مظعون
قدامہ بن مظعون کے بارے میں صحیح بخاری کی روایت ہے کہ
أَنَّ عُمَرَ اسْتَعْمَلَ قُدَامَةَ بْنَ مَظْعُونٍ عَلَى الْبَحْرَیْنِ وَکَانَ شَهِدَ بَدْرًا
قدامہ بن مظعون کو حضرت عمر نے بحرین کا گورنر بنایا اور یہ بدری صحابہ میں سے ہیں(صحیح بخاری کتاب المغازی باب شہود الملائکۃ بدرا حدیث نمبر ۳۷۰۹)
اور جناب بخاری اپنی ایک اور کتاب التاریخ الکبیر میں لکھتے ہیں کہ
794 - قدامة بن مظعون الجمحى القرشى له صحبة.
کہ قدامہ بن مظعون صحابی رسول ہے، ( التاریخ الکبیر ج ۷ ص ۱۷۸)
ابن سعد نے طبقات الکبری میں لکھا ہے کہ
وشهد قدامة بدرا وأحدا والخندق والمشاهد کلها مع رسول الله صلى الله علیه و سلم
قدامہ نے رسول اللہ کے ساتھ بدر ، احد ، خندق اور تمام جنگوں میں شرکت کی ہے۔(الطبقات الکبری ج ۳ ص ۴۰۱)
قدامہ بن مظعون کا شراب پینے کا واقعہ:
حضرت عمر نے قدامہ بن مظعون کو بحرین کا حاکم مقرر کیا تھا وہاں سے جارود عبدی حضرت عمر کے پاس آیا اور کہا کہ قدامہ نے شراب پی اور نشہ میں مست ہوگئے میں چونکہ دیکھا کہ ایک حد خدا کی حدود سے معطل ہوتی ہے لہذا میرے اوپر حق تھا کہ میں آپ کو اس کی اطلاع دوں حضرت عمر نے کہا کہ کوئی گواہ بھی تمھارے ساتھ ہے؟ جارود نے کہا کہ ابوھریرہ۔ حضرت عمر نے ابوھریرہ کو بلایا اور کہا کہ تم کیا گواہی دیتے ہو ، ابوھریرہ نے کہا میں نے شراب پیتے نہیں دیکھا ہاں یہ دیکھا کہ نشہ کی حالت میں وہ قے کررہے تھے ۔ حضرت عمر نے کہا کہ تم نے صاف گواہی نہیں دی۔ پھر قدامہ کو لکھا کہ تم بحرین سے چلے آو چنانچہ وہ آئے ، جارود نے پھر حضرت عمر سے کہا کہ اس شخص پر حد جاری کرو حضرت عمر نے کہا کہ اب اپنی زبان بند کرو ورنہ میں تمھیں سزا دوں گا جارود نے کہا کہ اے عمر خدا کی قسم یہ انصاف نہیں ہے کہ تمہارے چچا کا بیٹا شراب پیے اور سزا مجھ کو دو، ابوھریرہ نے کہا اگر آپ کو ہماری شہادت میں شک ہے تو قدامہ کی بیوی ولید کی بیٹی سے پوچھیئے، حضرت عمر نے اس کو بلوا بھیجا اور اس سے پوچھا اس نے اپنے شوھر کے خلاف گواہی دی حضرت عمر نے قدامہ سے کہ اب میں تم پر حد جاری کروں گا۔ قدامہ نے کہا بالفرض اگر میں پیتا بھی تو جیسا کہ یہ لوگ بیان کرتے ہیں تب بھی آپ لوگوں کو میرے اوپر حد جاری کرنے کا اختیار نہ تھا حضرت عمر نے پوچھا کیوں؟ قدامہ نے کہا دیکھیے اللہ تعالی فرماتا ہے لیس علی الذین آمنوا و عملوا الصالحات جناح فیما طعموا اذا مااتقوا ۔۔۔ حضرت عمر نے کہا کہ تم اس آیت کا مطلب غلط سمجھے ہو اگر تم تقوی کرتے تو اللہ کی حرام کی ہوئی چیز سے پرہیز رکھتے۔ بالاخر حضرت عمر نے حکم دیا کہ قدامہ پر حد جاری کرو، اس واقعے سے قدامہ کو حضرت عمر سے رنج ہوا اور انہوں نے ترک کلام کردیا۔
اسد الغابہ ج ۱ ص ۹۰۷
قدامہ بن مظعون کے شراب پینے کا واقعہ مندرجہ ذیل کتب میں بھی موجود ہے،
مصنف عبدالرزاق کتاب الاشربہ باب من حد من اصحاب النبی
سنن النسائی الکبری کتاب الاشربہ والحد فیھا باب من وجد منہ ریح شراب او لقی سکران
التاریخ الصغیر للبخاری ج ۱ ص ۴۳ باب من مات فی خلافۃ ابی بکر او قریبا منہ
الطبقات الکبری ج ۵ ص ۵۶۰ باب تسمیۃ من کان بالبحرین من اصحاب رسول اللہ
استیعاب ج ۱ ص ۳۹۴
الاصابہ فی تمییز الصحابہ ج ۵ ص ۴۲۴
سیر اعلام النبلا ج ۱ ص ۱۶۱