تابعین کا ایک گروہ اور اهل بیت نکاح متعه کو حلال سمجھتے تھے
ابوحیان آندلسی (اهل سنت) :
أبو حیان الأندلسی - اهل سنت عالم – اپنی کتاب تفسیر البحر المحیط میں لکھتے ہیں کہ
وَقَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ: أَمَرَنَا رسول الله صلى الله علیه وسلّم بالمتعة، ومات بعد ما أَمَرَنَا بِهَا، وَلَمْ یَنْهَنَا عَنْهُ قَالَ رَجُلٌ بَعْدَهُ بِرَأْیِهِ مَا شَاءَ. وَعَلَى هَذَا جَمَاعَةٌ مِنْ أَهْلِ الْبَیْتِ وَالتَّابِعِینَ.
عمران بن حصین (صحابی) کہتے ہیں : پیغمبر (ص) نے ہم کو نکاح متعه کا حکم دیا اور متعہ پر عمل کرنے کے حکم کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوئے، [وصال کرگئے] اور نکاح متعہ سے ہم کو روکا نہیں تھا، رسول اللہ کے بعد ایک شخص نے اپنی رائے کے مطابق وہ کچھ کہا جو وہ چاھتا تھا، اہل بیت اور تابعین کا ایک گروہ یہی نظر رکھتے ہیں،
أبی حیان الأندلسی، محمد بن یوسف (المتوفى 745هـ)، تفسیر البحر المحیط،ج3، ص 304، المحقق: د. عبد الرزاق المهدی، الناشر: دار إحیاء التراث العربی - بیروت.
«ابو حیان آندلسی» کے مطابق ، صحابی رسول عمران بن حصین نے صراحتا کہا ہے کہ رسول اللہ نے متعہ کا حکم دیا اور اس سے منع نہیں فرمایا تھا کہ وہ وصال کرگئے،
کیا واقعا شیعہ کے مخالفین اہل بیت کے پیروکار ہیں؟!