اللہ کی قسم رسول شہید ہوئے ہیں
اللہ کی قسم رسول شہید ہوئے ہیں
رسول اللہ کی شہادت پر آج تاریخی و روائی کتب میں دلائل اور قرآئن کے انبار پڑے ہیں کہ جس سے انکار کرنا ناممکن ہیں،.
ہم ذیل میں اہل سنت کی معتبر ترین کتب سے اس مسئلے پر دلائل پیش کرتے ہیں،
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِی الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبدِ اللهِ، قَالَ: " لَأَنْ أَحْلِفَ تِسْعًا أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قُتِلَ قَتْلًا، أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَحْلِفَ وَاحِدَةً أَنَّهُ لَمْ یُقْتَلْ، وَذَلِکَ بِأَنَّ اللهَ جَعَلَهُ نَبِیًّا، وَاتَّخَذَهُ شَهِیدًا
.
عبد الله بن مسعود (صحابی) کہتے ہیں : اگر نو مرتبہ قسم کھا کر کہوں کہ پیغمبر (ص) قتل [شهید] ہوئے ہیں یہ میرے لئے محبوب تر ہے اس ایک قسم کھانے سے کہ جس میں یہ کہوں کہ رسول شہید نہیں ہوئے ہیں ، اسی وجہ سے اللہ نے ان کو نبی اور شہید قرار دیا ہے،
مسند احمد،ج6،ص418،ح3873وج7،ص205و206،ح4139 ط موسسة الرسالة
تعلیق الأرنؤوط : إسناده صحیح على شرط مسلم
مسند احمد،ج4،ص155،ح4139 ط دار الحدیث
[تعلیق أحمد محمد شاکر : إسناده صحیح]
مسند ابی یعلی،ج9،ص132،ح241 ط دار المامون للتراث
[تعلیق حسین سلیم أسد : إسناده صحیح]
المستدرک علی الصحیحین،ج3،ص60و61،ح4394 ط دار الکتب العلمیة
[تعلیق الحاکم : حدیث صحیح تعلیق الذهبی : على شرط البخاری ومسلم]
مجمع الزوائد ومنبع الفوائد،ج8،ص11،ح12565وص609،ح14258 ط دار الفکر
[تعلیق الهیثمی : رجاله رجال الصحیح]
سبل الهدی والرشاد،ج12،ص303 ط دار الکتب العلمیة
[تعلیق الشامی : بسند صحیح]
وا محمداه،ج1،ص368 ط دار العفانی
[تعلیق الدکتور العفانی : صحیح]
مصنف عبد الرزاق،ج4،ص544،ح10297 ط دار التأصیل
الطبقات الکبری،ج2،ص201 ط دار صادر