حذیفة ( صحابی رسول ) کا حضرت عثمان سے تقیہ
حذیفة ( صحابی رسول ) کا حضرت عثمان سے تقیہ
اہل سنت کی کئی کتب میں صحیح اسناد کے ساتھ یہ روایت موجود ہے کہ حضرت حذیفہ خلیفہ ثالت حضرت عثمان سے تقیہ کرتے تھے،
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَیْرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَةَ، عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ، قَالَ: " دَخَلَ ابْنُ مَسْعُودٍ وَحُذَیْفَةُ عَلَى عُثْمَانَ، فَقَالَ عُثْمَانُ لِحُذَیْفَةَ: " بَلَغَنِی أَنَّکَ قُلْت کَذَا وَکَذَا؟ قَالَ: لَا وَاللَّهِ مَا قُلْتُهُ، فَلَمَّا خَرَجَ قَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ: «مَا لَکَ فَلِمَ تَقُولُهُ مَا سَمِعْتُکَ تَقُولُ؟» قَالَ: «إِنِّی أَشْتَرِی دِینِی بَعْضَهُ بِبَعْضٍ مَخَافَةَ أَنْ یَذْهَبَ کُلُّهُ.
مصنف ابن ابی شیبة،ج6،ص474،ح33050 ط دار التاج
حلیة الاولیاء لابی نعیم،ج1،ص279 ط دار التاج
شرح صحیح البخاری لابن بطال،ج8،ص81 ط مکتبة الرشد
شرح صحیح البخاری لابن بطال،ج8،ص309 ط مکتبة الرشد
التوضیح لشرح الجامع الصحیح،ج17،ص19 ط اوقاف قطر
التوضیح لشرح الجامع الصحیح،ج32،ص53 ط اوقاف قطر
تهذیب الکمال للمزی،ج5،ص508و509 ط موسسة الرسالة
اعلام الموقعین لابن القیم الجوزیة،ج5،ص119 ط دار ابن الجوزی
تهذیب الآثار للطبری،مسند هلی بن ابی طالب،ص143 ط مطبعة المدنی
الخصاف فی الحیل،ص2 ط بمصر فی القاهرة فی سنة 1314
المخارج فی الحیل،ص10 ط مکتبة الثقافة الدینیة
نزال بن سبرة نقل کرتے ہیں که عبد الله بن مسعود ( صحابی ) اور حذیفة ( صحابی صاحب سر رسول اللہ ) عثمان کے پاس گئے، عثمان نے حذیفه سے کہا : مجھے خبر ملی ہے کہ تم نے یہ یہ کہا ہے؟ حذیفہ نے کہا نہیں اللہ کی قسم میں نے نہیں کہا ہے، پس جب ہم باہر نکلے تو عبداللہ بن مسعود نے نے حذیفہ سے کہا کہ تمھیں کیا ہوا ہے کیوں تم نے عثمان کو وہ کچھ کہا جو میں نے سن لیا؟ حذیفہ نے کہا کہ دین کے بعض کو بعض کے مقابلے میں خریدتا ہوں اس ڈر سے کہ ایسا نہ ہو سارا سارا دین میں ہاتھ سے کھو بیٹھوں،
اس روایت کی سند معتبر ہے