شافعی کا تقیہ کے بارے میں موقف
Sunday, 21 June 2020، 07:05 AM
شافعی کا تقیہ کے بارے میں موقف
تفسیر نیشاپوری میں لکھا گیا ہے کہ
ومنها أن الشافعی جوز التقیة بین المسلمین کما جوّزها بین الکافرین محاماة على النفس. ومنها أنها جائزة لصون المال على الأصح کما أنها جائزة لصون النفس .....
تفسیر النیسابوری،ج2،ص140 ط دار الکتب العلمیة
شافعی نے مسلمانوں کے درمیان تقیہ کو جائز قرار دیا ہے جیسا کہ کافروں کے درمیان تقیہ جان کی حفاظت کی خاطر جائز ہے، جیسا کہ اپنی جان کی حفاظت کے لئے تقیہ جائز ہے اسی طرح مال کی حفاظت کے لئے تقیہ جائز ہے،
پھر لکھتے ہیں کہ
وروى عوف عن الحسن أنه قال: التقیة جائزة إلى یوم القیامة. وهذا أرجح عند الأئمة.
تفسیر النیسابوری،ج2،ص141 ط دار الکتب العلمیة
عوف نے حسن بصری سے روایت نقل کی ہے حسن بصری نے کہا کہ تقیہ قیامت تک جائز ہے اور یہی ائمہ کے ہاں راجح ہے
کیا اب بھی تقیہ پر اشکال کریں گے ؟!
20/06/21