سعید بن جبیر (تابعی) کا حدیث غدیر بیان کرنے میں تقیہ
سعید بن جبیر (تابعی) کا حدیث غدیر بیان کرنے میں تقیہ
تقیہ کرنے والوں میں سے ایک بزرگ تابعی حضرت سعید بن جبیر رح ہیں، وہ حدیث غدیر نقل کرنے میں تقیہ کرتے تھے
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبِی، قثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: نا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَیْلٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الطُّفَیْلِ یُحَدِّثُ، عَنْ أَبِی سَرِیحَةَ، أَوْ زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ، شُعْبَةُ الشَّاکُّ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «مَنْ کُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاهُ» . فَقَالَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ: وَأَنَا قَدْ سَمِعْتُ مِثْلَ هَذَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ مُحَمَّدٌ: أَظُنُّهُ قَالَ: فَکَتَمْتُهُ.
فضائل الصحابة،ج2،ص703،ح959 ط دار ابن الجوزی
سلمة بن کهیل کہتے ہیں کہ میں نے ابو الطفیل سے سنا که ابو سریحه یا زید بن ارقم سے حدیث نقل کی ہے (شک شعبه کی جانب سے ہے) که پیامبر (ص) نے فرمایا ہے : " من کنت مولاه فعلی مولاه ". سعید بن جبیر نے کہا : میں نے بھی اسی طرح کی حدیث ابن عباس سے سنی ہے. محمد بن جعفر کہتے ہیں : شاید پھر سعید بن جبیر نے کہا کہ پھر میں نے اس حدیث کو چھپالی ،[ یعنی کسی کے سامنے بیان نہیں کی، تقیہ کرکے]
روایت کی سند صحیح ہے کتاب کے محقق نے حاشیہ میں لکھا ہے : اسناده صحیح
ہمارا سوال یہ ہے کہ اگر من کنت مولاہ فعلی مولاہ کا معنی صرف اور صرف محبت اور دوستی کے معنی میں ہے تو سعید بن جبیر رح اس حدیث کو بیان کرنے میں کیوں تقیہ اختیار کرتے تھے؟
اس روایت سے یہ بھی ثابت ہے کہ تقیہ کرنا صحابہ اور تابعین کا شیوہ تھا،
الحمد لله الذی جعلنا من المتمسکین بولایة مولانا امیر المومنین