ذهبی کو فضائل اهل بیت نقل کرنا پسند نہیں تھا۔
ابن الوزیر یمانی (اہل سنت عالم) : ذهبی کو فضائل اهل بیت نقل کرنا پسند نہیں تھا۔
ابن الوزیر یمانی لکھتے ہیں کہ
وقال الإمام الحافظ أبو عمر بن عبد البر فی ترجمة علی علیه السلام من کتاب " الاستیعاب " روی عن سلمان وأبی ذرٍّ والمقداد وخبَّابٍ وجابرٍ وأبی سعیدٍ وزید بن أرقم: أن علی بن أبی طالبٍ أول من أسلم، وفضَّله هؤلاء على غیره، قال: وهو قول ابن شهابٍ الزهری. انتهى.
وفی هذا نسبته إلى التشیع، فإن تفضیله علیه السلام هو الخصیصة التی امتاز بها الشِّیعة، على ما ذکره العلامة عبد الحمید بن أبی الحدید.والذهبی لیس له ولوعٌ بذکر ما یتعلق بأهل البیت علیهم السلام، إما عصبیة، وإما تقیة!
ابن الوزیر، محمد بن إبراهیم بن علی بن المرتضى (المتوفی 840 هـ)، العواصم والقواصم فی الذب عن سنة أبی القاسم،ج8، ص 225، حققه وضبط نصه، وخرج أحادیثه، وعلّق علیه: شعیب الأرنؤوط، الناشر: مؤسسة الرسالة للطباعة والنشر والتوزیع، بیروت، الطبعة: الثالثة، 1415 هـ - 1994 م.
امام ابن عبد البر نے کتاب الاستیعاب میں لکھا ہے که سلمان و ابوذر و مقداد و خباب و جابر و ابو سعید و زید بن ارقم سے نقل ہوا ہے که علی بن ابی طالب وہ پہلا شخص ہے که جس نے اسلام لایا اور یہ لوگ علی بن ابی طالب پر دوسروں کو فضیلت دیتے ہیں ، ابن عبد البر کہتے ہیں کہ یہ قول ابن شهاب زهری کا ہے۔.
اور اس کلام میں، زهری کو تشیع سے نسبت دی ہے اور علی بن ابی طالب کو فضیلت دینا شیعہ کے امتیازات میں سے ہے جیسا کہ علامه ابن الحدید نے بھی کہا ہے ،ذهبی کو اہل بیت کے متعلق کچھ ذکر کرنے کی رغبت نہیں تھی چاھے وہ تعصب کی بنا پر ہو یا تقیہ کے بنا پر
نتیجہ: یا تو ذھبی اہل بیت علیہم السلام سے بغض رکھنے والا ہے جس کی وجہ سے اہل بیت کے متعلق فضائل ذکر کرنے میں رغبت نہیں رکھتے یا وہ تقیہ کرنے والا ہے،