علی معاویہ کیسے بھائی؟
علی معاویہ کیسے بھائی؟
وھابی کی منطق بھی مضحکہ خیز ہے قاتل اور مقتول سب کو رضی اللہ بناتے ہیں حجر بن عدی کو بھی رضی اللہ عنہ اور یہی ترضی معاویہ کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں ۔ عبداللہ بن زبیر کو شہید کہتے ہیں اور حجاج بن یوسف ثقفی کو غازی کہتے ہیں ۔ حضرت عمار بن یاسر کو بھی اصحابی کالنجوم والی خود ساختہ حدیث کے مطابق ستارہ کہتے ہیں اور معاویہ کو بھی ستارے کے اعزاز سے نوازتے ہیں ۔ حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے بھی قصیدے سناتے ہیں اور ان کو اذیت دینے والا ان کو جلا وطن کرنے والے کو بھی امیر المومنین کہتے ہیں ۔ حتی کہ اب مولا علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو بھی معاویہ کا بھائی بنانے کی کوشش کرتے ہیں ۔
اسلام کی تاریخ میں شاید اس سے بڑھ کر کوئی اور حماقت نہیں ہوگی کہ امام علی علیہ السلام کو معاویہ کے صف میں لایا جائے۔ اس وقت پاکستان اور ہندوستان کے وھابی اس نعرے کو عام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور باقاعدہ اپنی مجلسوں محفلوں اور جلسوں میں علی اور معاویہ بھائی بھائی کے نعرے لگاتے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جو شخص بھی یہ نعرہ لگاتا ہو وہ ذھنی مریض ہے۔ اسے اپنے ذھنی مرض کا علاج کرنا چاھئیے ۔
اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ایسا نعرہ لگانے والے معاویہ سے محبت کی وجہ سے نعرہ نہیں لگاتے بلکہ مولا علی علیہ السلام سے بغض و عناد کی وجہ سے نعرے لگاتے ہیں ۔
پچھلے ابحاث میں اھل سنت کی مشہور کتابوں سے ثابت کیا گیا ہے کہ معاویہ ہی نے اسلام کی تاریخ کو سیاہ کارناموں سے پر کیا ہے اور معاویہ ہی نے رسول اللہ کے نامور اور برجستہ صحابہ کرام کو قتل کیا ہے اور معاویہ ہی نے خلیفہ راشد کے خلاف خروج کیا اور ممبروں سے خلیفہ راشد کے خلاف مذموم بدعت کا اغاز کیا اور معاویہ نے ہی رسمی طور پر بادشاھت کا اغاز کا کیا۔
مولا علی علیہ السلام نے معاویہ سے جو جنگ لڑی ہے درحقیقت یہ جنگ تو قرآن کی تاویل پر تھی جیسا کہ رسول اللہ کی حدیث میں بھی ہے جب رسول اللہ نے ایک دن صحابہ کو مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا
إن منکم من یقاتل على تأویل القرآن کما قاتلت على تنزیله
کہ میں تم میں سے ایک وہ ہے جو قرآن کی تاویل پر لڑے گا جیسا کہ میں قرآن کی تنزیل پر لڑا ہوں
قال أبو بکر : أنا هو ، قال : لا قال عمر : أنا هو ، قال : لا ولکن خاصف النعل[1]
ابوبکر نے کہا کہ یارسول اللہ کیا وہ میں ہوں رسول اللہ نے کہا کہ نہیں عمر نے کہا کہ یا رسول اللہ کیا وہ میں ہوں رسول اللہ نے کہا نہیں بلکہ وہ ہے جو کہ میرے جوتے سی رہا ہے راوی کہتا ہے کہ میں نے دیکھا تو امام علی علیہ السلام ہی تھے جو رسول اللہ کے جوتے سی رہے تھے ۔
اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جتنے فضائل امام علی ابن ابی طالب کے بیان ہوئے ہیں اتنے فضائل کسی ایک رکن اسلامی کے بارے میں بھی بیان نہیں ہوئی ہیں اور نہ ہی کسی صحابی کے بارے میں بیان ہوئی ہیں
اھل سنت کے حدیث کی بڑی کتاب مسلم ، ترمذی ، مسند احمد بن حنبل اور سنن نسائی الکبری سمیت کئی بڑی کتابوں میں یہ حدیث ذکر ہے کہ رسول اللہ نے امام علی سے کہا کہ اے علی تم سے محبت فقط مومن کرے گا اور تم سے نفرت فقط منافق کرے گا
اور تمام صحابہ میں سے واحد علی بن ابی طالب ہے کہ جن کے جسم کو رسول اللہ نے اپنا جسم قرار دیا جس کے خون کو اپنا خون قرار دیا اور جس کے لئے نبی اکرم نے کہا کہ تم سے بغض کرنے والا گویا مجھ سے بغض کرتا ہے اور تم سے محبت کرنے والا گویا مجھ سے محبت کرتا ہے ۔
علی معاویہ بھائی بھائی کا نعرہ لگانے والوں سے میں فقط ایک سوال پوچھتا ہوں کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ جنگ صفین میں ہوتے تو کس کا ساتھ دیتے ؟
یقینا امام علی علیہ السلام کی تایید کرتے جیسا کہ پہلے بھی تایید کی تھی کہ علی قرآن کی تاویل پر لڑے گا جیسا کہ میں قرآن کی تنزیل پر لڑا ہوں ۔ سچ بات تو یہ ہے کہ امام علی کے فضائل سے احادیث اور تواریخ کی کتابیں بھری پڑی ہیں۔
امام علی علیہ السلام نے خود کہا ہے کہ انزلنی الدھر حتی یقال علی و معاویہ
کہ مجھے زمانے نے اتنا گرادیا کہ علی اور معاویہ کے درمیان افضلیت کی باتیں ہونی لگی ، معاویہ کو امام علی کا بھائی قرار دینے والے ذرا اپنی معتبر کتب میں وہ حدیث بھی پڑیں کہ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ فرماتے ہیں کہ
من أراد أن ینظر إلى ادم فی علمه وإلى نوح فی فهمه وإلى إبراهیم فی حلمه وإلى یحیى بن زکریا فی زهده وإلى موسى بن عمران فی بطشه فلینظر إلى علی بن أبی طالب [2]
کہ جو چاھتا ہے کہ وہ آدم کے علم ، نوح کا فھم ، ابراھیم کا حلم و بردباری ، یحیی بن ذکریا کا زھد اور موسی بن عمران کی شجاعت کو دیکھے تو وہ علی بن ابی طالب کو دیکھا کریں
اور میں یہاں پر پھر دکتر طہ حسین مصری کا قول ذکر کرتا ہوں کہ معاویہ کے فضائل ڈھونڈنے سے پہلے قرآن میں ذکر شدہ شجرہ خبیثہ کی تفسیر کریں ۔
کیا اب بھی علی اور معاویہ بھائی بھائی ہیں جب کہ اھل سنت کے ہاں مستند ترین روایات ہیں کہ امام علی کی جنگیں تاویل قرآن پر تھی ۔ اور کیسے ہوسکتا ہے معاویہ امام علی کا بھائی کہ جس نے امام علی کے خلاف تلوار اٹھائی جس نے امام علی کی اطاعت سے انکار کیا اور جس نے امام علی پر منبروں سے لعن طعن کی مذموم بدعت جاری کی کہ جو نوے سال تک یہ لعن طعن جاری رہا جس نے امام علی کے تمام حبداروں کو طرح طرح اذیتیں دی جس نے نامور صحابہ کرام کو قتل کیا جس نے رسول اللہ کے عاشق اویس قرنی رضی اللہ عنہ کو صفین میں شہید کیا اور جس نے حکومت لینے کے لئے عثمان کی قمیص اٹھائی۔ اور حکومت حاصل کرنے سے پہلے اس کی زبان پر عثمان کا ذکر تھا لیکن جب اکتالیس ھجری میں حکومت پر قابض ہوا تو عثمان بن عفان کو بھول بیٹھا، نہ تو پھر عثمان کی قمیص کی بات کی اور نہ ہی نائلہ کی وہ کٹی ہوئی انگلیوں کی بات کی ۔ جس نے خلیفہ راشد کے خلاف قیام کی بنیاد خون عثمان کے قصاص پر تھا وہ آج کیوں عثمان کی بات تک نہیں کرتا ، جو مولا علی علیہ السلام سے عثمان کے قاتلین مانگ رہا تھا اس کے ہاتھ میں تو ساری اسلامی ممالک کی حکومت آئی وہ کیوں خاموش ہوا اور نہ تو قاتل کی بات کی اور نہ ہی قصاص کی ۔
عثمان کے خون کا بہانہ بنا کر قیام کرنا اور پھر مشکل وقت میں قرآن کو نیزوں پر اٹھانا اور دومۃ الجندل میں ابو موسی اشعری کو دھوکہ دینے سے لے کر حکومت حاصل کرکے عثمان کا نام بھول جانے تک کے واقعات کو اگر دقت سے مطالعہ کیا جائے تو ایک منصف مزاج انسان کو اچھی طرح معلوم ہوجاتا ہے کہ معاویہ کا سروکا ر فقط حکومت سے تھا وہ عثمان کے قصاص کا نام لے کر حکومت کرنا چاھتا تھا تاکہ رسول کی اولا د اور اسلام کے وفاداروں سے بدر احد اور خندق کا بدلہ لے سکے ۔
کس منہ سے کہتے ہو علی معاویہ بھائی بھائی شرم تو تم کو مگر آتی نہیں
وھابی کسی ایک حدیث یا تاریخ کی کتاب سے ثابت کرے کہ جس میں معاویہ کو علی مرتضی کا بھائی کہا ہو ۔ جب کہ بے شمار احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ نے علی کو اپنا بھائی قرار دیا تھا علی تو نبی کے بھائی ہیں نہ کے معاویہ کے ۔ کیوں وھابی نبی علی بھائی بھائی کا نعرہ نہیں لگاتے جو کہ صحیح الاسناد احادیث سے ثابت ہے اگر ان کو مولا علی سے محبت ہوتی تو ضرور نبی علی بھائی بھائی کا نعرہ لگاتے ۔ کیونکہ ان کے دل اھل بیت کے بغض سے بھرے ہیں اس لئے یہ لوگ مولا علی کی شان گھٹانے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کو معاویہ کی صف لا کھڑا کرنا چاھتے ہیں ۔
مولا علی سے ۷۱ جنگیں لڑنے والا
منبروں سے مولا علی پر سب و شتم کرنے والا
مولا علی کے مخلص شیعوں کو قتل کرنے والا
امام حسن مجتبی کو زھر دلوانے والا
سنت رسول اللہ کو پامال کرنے والا
باغی گروہ کا لیڈر بننے والا
رسول اللہ کی لعنت کا مصداق بننے والا
رسول اللہ کی شریعت کا مزاق اڑانے والا
مسلمانوں کا خون بہانے والا
یزید جیسے کو مسلمانوں پر مسلط کرنے والا
حجر بن عدی جیسے جلیل القدر صحابی سمیت درجنوں صحابہ کو قتل کرنے والا
زیاد بن ابیہ کو زیاد بن ابی سفیان بنانے والا
طلیق بن طلیق اور خاندان نبوت سے دشمنی رکھنے والا
معاویہ کیسے علی بن ابی طالب کہ جس نے بدر احد احزاب خیبر حنین میں اسلام کی مدد کی ہے اور اسلام کا پرچم بلند کیا ہے اور نبی اکرم کی حفاظت کی ہے اصحاب کسا میں سے ہیں اور جس نے مباھلہ کے میدان میں رسول اللہ کا ساتھ دیا ہے جس نے مسجد میں حالت رکوع میں زکوۃ دی ہے جس کی شان میں سورہ انسان پکار اٹھتا ہے جس کے لئے غدیر کے میدان میں آیات اترتی ہیں جس نے قرآن کی تاویل پر لڑائی کی ہے جو باب علم نبی ہے جو شوھر بتول ہے جو نفس رسول ہے جو حسنین کریمین کے بابا ہے کا بھائی ہوسکتا ہے ۔
اللہ کی قسم ہر انصاف پسند آدمی یہی کہے گا کہ کفر اور اسلام آپسمیں بھائی بھائی نہیں ہوسکتے ۔ کیونکہ ایک طرف رسول اللہ کی حدیث کے مطابق ایمان کل ہے اور مقابل میں امام علی اور باقی دوسرے صحابہ کے مطابق طلیق بن طلیق جو کہ فتح مکہ کے دوران اسلام نہیں لایا بلکہ تسلیم ہوا تھا کیسے بھائی ہوسکتے ہیں ۔