سید ابوعماد حیدری

اہل سنت اور وھابیت کے شبھات کے جوابات، مذھب اہل بیت کی حقانیت ، کتب سے سکین پیجز

سید ابوعماد حیدری

اہل سنت اور وھابیت کے شبھات کے جوابات، مذھب اہل بیت کی حقانیت ، کتب سے سکین پیجز

آخرین نظرات

خال المومنین؟

Monday, 23 March 2020، 04:55 AM

خال المومنین؟

   اھل سنت اپنے اکابر کے لئے اس روش سے زیادہ کام لیتے ہیں کہ فلاں کو فلاں کا رشتہ دار ثابت کرکے اصحابی کالنجوم والی من گھڑت حدیث کے مطابق ستارہ اور رضی اللہ کہنا شروع کرتے ہیں  اور اس کے مناقب پر اور فضائل پر کتابیں لکھنے اور تقریریں کرنے میں لگ جاتے ہیں ۔ مثلا جب خلیفہ دوم کے متعلق لا جواب ہوجاتے ہیں تو فورا کہتے ہیں کہ وہ تو مولا علی کا داماد تھا{ جو کہ خود اھل سنت کے منابع کے مطابق ایک غیر حقیقی بات ہے} اور کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک شخص مولا علی کا داماد ہو اور وہی فاطمہ زھرا کا قاتل بنے { ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ کیسے ہوسکتا ہےکہ فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے گھر پر حملہ کرے اور پھر داماد بھی بنے یعنی خلیفہ دوم مولا علی کا داماد نہیں تھا}

اسی طرح یہاں بھی اسی روش سے کام لیتے ہیں کہ چونکہ معاویہ کی بہن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی زوجہ تھی اور ازواج رسول مومنین کی مائیں ہیں لہذا معاویہ مومنین کا ماموں ہیں ۔ ہم تو کہتے ہیں کہ چاھے نبی کا بیٹا کیوں نہ ہو لیکن اگر وہ نبی کے راستے پر نہ چلے تو وہ نبی کے اھل میں سے نہیں ہے اور یہ قرآن کے تعلیمات میں سے ہیں ۔ جیسا کہ اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے ۔

قَالَ یَا نُوحُ إِنَّهُ لَیْسَ مِنْ أَهْلِکَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَیْرُ صَالِحٍ فَلَا تَسْأَلْنِ مَا لَیْسَ لَکَ بِهِ عِلْمٌ إِنِّی أَعِظُکَ أَنْ تَکُونَ مِنَ الْجَاهِلِینَ[1]   

اور  اس ماموں کے بھانجوں کو اس سوال پر بھی غور کرنا چاھئیے کہ

  • معاویہ کو کس نے خال المومنین کہا ہے شرعیت نے یا متعصب مولویوں اور مفتیوں نے کہ جو معاویہ کے فضائل میں احادیثیں گھڑتے ہیں ؟
  • کیا اللہ اور اس کے رسول نے معاویہ کو خال المومنین کہا ہے؟
  • کس صحابی نے معاویہ کو خال المومنین کے لقب سے پکارا ہے؟
  • اگر معاویہ فقط اسی وجہ سے کہ اس کی بہن رسول اللہ کی زوجہ تھی خال المومنین ہے تو پھر ابو سفیان تو مومنین کا جد ہے اور اسی طرح سے تو حضرت صفیہ کا والد حیی بن اخطب یہودی بھی مومنین کا جد ہے۔

 

معاویہ کو خال المومنین کا لقب دینے والوں!   تمھارے ہاں  ام حبیبہ کی زیادہ فضلیت ہے یا عائشہ کی ؟ تو جواب میں عائشہ کہتے ہو تو عائشہ کے بھائی محمد بن ابی بکر کو خال المومنین کیوں نہیں کہتے حالانکہ وہ عائشہ کے بھائی ہونے کے ساتھ ساتھ خلیفہ اول { جو کہ تمھارے نزدیک سارے صحابہ سے افضل ہے} کا بیٹا بھی ہے ۔ لیکن اھل سنت کی زبانوں پر کبھی بھی محمد بن ابی بکر کے لئے خال المومنین کا لقب جاری نہیں ہوتا کیوں کہ وہ مولا علی علیہ السلام کا ساتھی اور وفادار تھا  اور مولا علی علیہ السلام سے محبت کے جرم میں معاویہ نے شہید کیا تھا ، ان کی لاش کو معاویہ کے حکم سے گدھے کے کھال میں ڈال آگ لگا دی گئی تھی ۔ ہم اگر خال المومنیں { معاویہ } کے بارے میں کچھ کہیں تو تمھاری طرف سے ہم پر کفر کا فتوی لگتا ہے لیکن اگر معاویہ خال المومنین محمد بن ابی بکر کو قتل کرے اور اس کی لاش کو جلائے تو وہ رضی اللہ کا رضی اللہ ہی رہتا ہے ۔

یہ اشکال عرصوں سے اھل تشیع کی طرف سے اھل سنت پر وارد ہے ۔ اور اس اشکال کا ذکر ابن تیمیہ نے منہاج السنہ میں بھی کیا ہے اس نے جواب دیا ہے کہ معاویہ کے علاوہ باقی تمام ازواج نبی کے بھائیوں کو خال المومنین کہنا درست ہے ۔

تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ایسا کہنا جائز ہے تو اھل سنت کوئی ایک حدیث یا تاریخ کی کتاب کا نام بتا دیں کہ جس میں محمد بن ابی بکر کے لئے  خال المومنین کا لفظ استعمال کیا گیا ہو۔

دوسرا سوال یہ ہے کہ ام حبیبہ کی شادی فتح مکہ سے پہلے ہوئی ہے جیسا کہ تمام اھل سنت کی یہی رائے ہے اور شادی کے وقت معاویہ کافر تھا کیونکہ معاویہ فتح مکہ کے دوران تسلیم ہوا ہے ، کیا اس وقت { شادی کے وقت} بھی معاویہ خال المومنین تھا یا نہیں ؟

اگر جواب ہاں میں ہے تو پھر ان مومنوں پر فاتحہ پڑھنا چاھئیے کہ جن کا ماموں کافر تھا اور اگر اس وقت خال المومنین نہیں تھا بلکہ فتح مکہ کے بعد خال المومنین بنا تو پھر سمجھ لینا چاھئیے کہ اللہ کے ہاں انسان کا کردار اہمیت رکھتا ہے نہ کہ نسبت ۔کیونکہ اللہ کا فرمان ہے ان اکرمکم عند الله اتقاکم

میری نظر میں اس لقب کا صحیح حقدار محمد بن ابی بکر ہے کیونکہ یہ واحد خال المومنین ہے کہ جس نے خلیفہ راشد امیر المومنین کی خاطر اپنی بہن عائشہ کا نہ فقط ساتھ نہیں دیا بلکہ ان کے خلاف کھڑے ہوکر مولا علی کا ساتھ دیا اور اپنی بہن کے خلاف لشکر تیار کرنے کے لئے مختلف شہروں میں خطبے دئیے ۔ یہ واحد  خال المومنین ہے کہ جس نے خلیفہ راشد کے لئے اپنی جان دے دی ۔ باقی  جتنے بھی مسلمانوں کے ماموں ہیں ان میں سے کسی نے خلیفہ راشد کی بیعت نہیں کی اور کسی نے خلیفہ راشد کے خلاف بغاوت کرکے اور منبروں سے خلیفہ راشد پر  لعن و طعن کروانا شروع کیا۔

 

[1] سورہ مبارکہ ھود آیت ۴۶

موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/03/23

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی